افغانستان میں بھیانک جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے پر چین نے آسٹریلیا سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔

چینی وزارت خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ آسٹریلوی فورسز نے افغانستان میں شہریوں اور قیدیوں کو بے دردی سے قتل کیا، اہلکاروں نے 14 سال کے لڑکے کا گلا کاٹ کر لاش کو دریا میں پھینکا، آسٹریلیا کے وزیر اعظم کو چاہیے کہ ان جرائم پر رسمی طور سے افغانستان سے معافی مانگیں۔ 

چینی وزارت خارجہ کی ترجمان لیجیان ژاؤ نے اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ میں آسٹریلوی فوجیوں کی جانب سے افغان شہریوں اور قیدیوں کے قتل کرنے پر سکتے میں ہوں۔ ہم سخت الفاظ میں اس کی مذمت کرتے ہیں اور ان کا احتساب کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

 دوسری جانب آسٹریلیا نے چین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ چینی حکومت کے سرکاری ٹوئٹر اکاؤنٹ سے اُس ’جعلی تصویر‘ کو شائع کرنے پر معافی مانگیں جس میں دکھایا گیا ہے کہ ایک آسٹریلوی سپاہی ایک افغان بچی کا قتل کر رہا ہے۔

آسٹریلیا کے وزیراعظم سکاٹ موریسن نے کہا ہے کہ ’چین کو ایسی گھٹیا تصویر شائع کرنے پر سخت نادم ہونا چاہیے۔‘

آسٹریلیا کی جانب سے یہ الزام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دونوں ممالک کے مابین سخت کشیدگی جاری ہے۔

جس تصویر کے بارے میں آسٹریلیا نے احتجاج کیا ہے وہ آسٹریلوی فوجیوں کی جانب سے افغانستان میں مبینہ جنگی جرائم کے مرتکب ہونے کے بارے میں ہے۔ ’

واضح رہے کہ نومبر میں ایک نئی رپورٹ میں کہا گیا کہ ’مصدقہ معلومات‘ کے مطابق 25 آسٹریلوی فوجی سنہ 2009 سے 2013 کے درمیان 39 افغان شہریوں کے قتل میں ملوث ہیں۔

Post a Comment

اگر آپ کو کچھ کہنا ہے تو ہمیں بتائیں

 
Top