عدالتی حکم پر پاکستان سے کمبوڈیا منتقل کیے جانے والا کاون ہاتھی نے 35 برس بعد اپنے نئے گھر میں نئی زندگی کا آغاز کر دیا ہے۔ اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر میں رہنے والے کاون ہاتھی کو آٹھ سال کی تنہائی کے بعد کمبوڈیا میں نیا دوست مل گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کمبوڈیا انتظامیہ کی جانب سے شیئر کی گئی ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کاون ہاتھی اپنے نئے دوست کے ساتھ سونڈھ کے ذریعے دعا سلام کر رہا ہے۔


آٹھ سال کی تنہائی ختم ہونے پر کاون اپنے ساتھی کے ساتھ بے حد خوش نظر آیا، کمبوڈیا میں کاون کی خوب آو بھگت کی جارہی ہے اور اس کا خاص خیال رکھا جارہا ہے۔


اسلام آباد کے چڑیا گھر میں 3 دہائیوں سے زائد عرصے تک لوگوں کو محظوظ کرنے والا کاون واحد ایشیائی ہاتھی ہے جس کی ساتھی 2012 میں انتقال کر گئی تھی جس کے بعد آٹھ سال تک کاون نے تنہائی میں گزارے۔

35 سالہ کاون ہاتھی پاکستان کے شہر اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر میں 34 سال  تنہا رہا ہے، اس تنہائی کے سبب  ہی کاون ہاتھی کو دنیا بھر میں ’دنیا کا تنہا ترین ہاتھی‘ کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔


کاون ہاتھی 1984ء  میں  سری لنکا میں پیدا ہوا تھا، کاون ہاتھی کوایک سال کی عمر میں 1985 میں سری لنکن حکومت نے اس وقت پاکستان کے صدر جنرل ضیاءالحق کو بطور تحفہ پیش کیا تھا۔

کاون ہاتھی کافی عرصہ اکیلا رہا جبکہ 1990ء میں بنگلہ دیش کی جانب سے ایک ہتھنی پاکستان کو تحفے میں دی  گئی جسے ’سہیلی‘ کا نام دیا گیا تھا، کاون کی طرح سہیلی بھی سری لنکا میں 1989ء میں پیدا ہوئی تھی۔

ہتھنی سہیلی کی طبی وجوہات کی بنا پر 2012 میں انتقال کر گئی تھی جس کے بعد آٹھ سال تک کاون نے تنہائی میں گزارے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پراسلام آباد چڑیا گھر سے رہائی پانے والے کاون ہاتھی کو روسی ساختہ خصوصی طیارے کے ذریعے کمبوڈیا پہنچا دیا گیا ہے جہاں امریکی گلوکارہ شیئر سمیت بڑی تعداد میں افراد نے کاون کا استقبال کیا۔

Post a Comment

اگر آپ کو کچھ کہنا ہے تو ہمیں بتائیں

 
Top