قومی اسمبلی نے ملک کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ سے باہر نکالنے کیلئے ایف اے ٹی ایف کے تقاضوں کو پورا کرنے سے متعلق آج (پیر) چار بلوں کی منظوری دی۔
پارلیمانی امور کے بارے میں وزیراعظم کے مشیر کی طرف سے پیش کئے گئے بلوں میں ''محدود قرضہ جات شراکت داری (ترمیمی) بل مجریہ 2020'' ،کمپنیوں کا (ترمیمی) بل مجریہ 2020ئ، ''انسداد منی لانڈرنگ (دوسرا ترمیمی) بل مجریہ 2020ء اور ''اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری وقف املاک بل مجریہ 2020ء شامل ہیں۔
''محدودقرضہ جات شراکت داری (ترمیمی) بل مجریہ 2020'' ،کمپنیوں کا (ترمیمی) بل مجریہ 2020ء انسداد منی لانڈرنگ اور موجودہ قوانین کو مضبوط بنا کر دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کے حوالے سے ایف اے ٹی ایف کی تجاویز کیساتھ مطابقت یقینی بنائے گی۔
''اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری وقف املاک بل مجریہ 2020ء کا مقصد وفاقی دارالحکومت میں وقف املاک کا مناسب انتظام و انصرام اور نگرانی ہے۔
حزب اختلاف کی طرف سے پیش کی گئی تمام ترامیم کو ایوان میں کثرت رائے سے مسترد کر دیا گیا۔
قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ حکومت اگلے مہینے کی پندرہ تاریخ سے تعلیمی ادارے دوبارہ کھولنے پر غور کر رہی ہے۔
ایوان میں آج ایک توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے وزیر شفقت محمود نے کہا کہ ایک مشاورتی اجلاس آئندہ ماہ کی سات تاریخ کو ہو گا جس میں سکولوں کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
ایوان کا اجلاس محرم الحرام کے احترام میں غیرمعینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا ہے۔
Post a Comment
اگر آپ کو کچھ کہنا ہے تو ہمیں بتائیں