اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران پر فوری طور پر عالمی پابندیاں بحال کرنے کا امریکی مطالبہ مسترد کردیا۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے گزشتہ روز اقوام متحدہ میں ایک خط پیش کیا تھا جس میں ایران پر عالمی پابندیاں بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران پر پابندیاں بحال کرنے کے معاملے پر امریکا کو تنہائی کا سامنا ہے کیونکہ سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک میں سے 13 نے ایران پر پابندیاں بحال کرنے کی مخالفت کی ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر نے امریکا کی جانب سے ایران پر عالمی پابندیاں فوری بحال کرنے کی قرارداد پر کہا ہے کہ اس وقت ایسی صورتحال نہیں ہے کہ امریکا کی قرارداد پر مزید کارروائی کی جائے۔
سیکیورٹی کونسل کے صدر کے ایران پر مزید پابندیوں کے حوالےسے بیان پر اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نے سخت ردعمل کا اظہار کیا اور اس کے مخالف ممالک پر دہشت گردوں کی مدد کا الزام عائد کیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے بیان میں بتایا گیا کہ پندرہ رکنی سلامتی کونسل اس حوالے سے اتفاق نہیں کرتی لہذا امریکا کو یہ مطالبہ ترک کر دینا چاہیے۔ سلامتی کونسل کی صدارت اس وقت انڈونیشیا کے پاس ہے جبکہ سلامتی کونسل کے تیرہ اراکین نے امریکی مطالبہ مسترد کر دیا تھا۔ ان کے مطابق امریکا ایران کے ساتھ بین الاقوامی جوہری سمجھوتے سے الگ ہو گیا تھا لہذا وہ معاہدے میں تبدیلیوں کا مطالبہ نہیں کر سکتا۔
Post a Comment
اگر آپ کو کچھ کہنا ہے تو ہمیں بتائیں