خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں آٹے کی کمی کو دور کرنے کے لئے 8.5 ارب روپے سے زیادہ کی لاگت سے ڈیڑھ لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ فیصلہ آج پشاور میں صوبائی کابینہ کا اجلاس میں ہوا جس میں وزیراعلیٰ محمود خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔

کابینہ نے مزید امپورٹ اور تمام آپشنز کھلے رکھنے کی بھی منظوری دی تاکہ کسی قسم کی قلت نہ ہو۔ 

ڈیڑھ لاکھ ٹن گندم درآمد پر مجموعی طور پر 8.510 بلین روپے لاگت آئے گی۔ گندم کی فلور ملوں کو باقاعدہ ترسیل اور قیمتوں میں استحکام کے لئے حکومت تمام اپشنز کھلے رکھے گی۔

گندم کی درآمد اور عوام کو سستے نرخوں پر آٹے کی فراہمی کے لئے صوبائی کابینہ نے تقریبا 3 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کرنے کی منظوری دے دی۔

وفاقی حکومت کے ذریعے فوری طور پر ڈیڑھ لاکھ ٹن امپورٹ کی منظوری دی گئی۔

صوبائی کابینہ نے ایک کمیٹی تشکیل دی جو ملکی و مقامی سطح پر بھی گندم کی خریداری کے لئے پرائیوٹ سیکٹر سے بات چیت کریں گی۔ کمیٹی وزیر خواراک، وزیر خزانہ، وزیر تعلیم اور سیکرٹری خوراک پر مشتمل ہوں گی۔


Post a Comment

اگر آپ کو کچھ کہنا ہے تو ہمیں بتائیں

 
Top