انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ مفادات کا تحفظ اوراپنے حقوق پرکوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ترکی کسی کی سرزمین یا حاکمیت پر نظر نہیں رکھتا لیکن بحیرہ روم، بحیرہ اسود اور بحیرہ ایجین میں اپنے حق سے بھی دستبردار نہیں ہوں گے۔
ترک میڈیا کے مطابق ضلع مش میں فتح ملازگیرت کا 949 واں جشن سرکاری سطح پر منایا گیا، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ اگر ہم کسی حوالے سے کہتے ہیں کہ ایسا کریں گے تو کر کے ہی رہتے ہیں چاہے اس کا ہمیں ہرجانہ بھی کیوں نہ دینا پڑے۔
صدر طیب اردوان نے مزید کہا کہ جو اپنے سر دینے کی ہمت رکھتا ہے تو وہ ہمارے مقابل آئے وگرنہ ہمارے راستے سے ہٹ جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکی ہر کسی سے کہتا ہے کہ وہ ایسا غلط قدم اٹھانے سے گریز کریں جو اس کی تباہی کا سبب بن جائے۔ وہ جو بازنطینی ورثے کا حصہ کہلانے کے بھی لائق نہیں وہ آج یورپی ممالک کی مدد سے غیر منصفانہ اور قزاقانہ حرکتیں کر رہے ہیں جو ظاہر کرتا ہے کہ انھوں نے تاریخ سے سبق نہیں سیکھا ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے مزید کہا کہ ترکی مشرقی بحیرۂ روم، بحیرۂ ایجیئن اور بحیرۂ اسود میں اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے جو کچھ بھی ضروری ہوا کرے گا۔
یاد رہے کہ صدر اردوان نے اعلان کیا تھا کہ بحیرۂ اسود میں اسے 320 بلین کیوبک میٹر گیس کے ذخائر ملے ہیں جبکہ ترک صدر نے یہ تقریر سلجوک سلطان الپ ارسلان کی 1071 میں شمالی ترکی کے موجودہ مقام موس میں جنگ منزکرت میں فتح کی یاد میں ہونے والی تقریب میں کی تھی۔
Post a Comment
اگر آپ کو کچھ کہنا ہے تو ہمیں بتائیں