اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے ، مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف کو فوراً وطن واپس لایا جانا چاہیے۔ کسی بھی قسم کی کوئی بلیک میلنگ برداشت نہیں کرونگا، نواز شریف کو واپس لانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں نواز شریف کی وطن واپسی کیلئے قانونی طریقہ کار پر بھی مشاورت ہوئی، شہزاد اکبر نے نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق اقدامات پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے، احتساب کا عمل جاری رہے گا، کوئی این آر او نہیں ہوگا، نواز شریف سمیت ہر ملزم کو احتساب کا سامنا کرنا ہوگا۔ نواز شریف کو فوری وطن واپس لانا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہوا، اجلاس کے دوران وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے ایم ایل ون منصوبے میں پشاور تا طورخم سیکشن شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔ وزیر ریلوے شیخ رشید نے بھی اس کی حمایت کردی۔ جس پر وزیراعظم عمران خان نے ایم ایل ون میں پشاور سے طورخم کا سیکشن شامل کرنے پر اتفاق کیا۔ کابینہ نے گیارہ نکاتی ایجنڈے کی بھی منظوری دے دی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس کے دوران وزراء نے گزشتہ روز قومی اسمبلی اجلاس میں ہنگامہ آرائی کا معاملہ بھی اٹھایا، اجلاس کے دوران کابینہ اراکین کا کہنا تھا کہ کل قومی اسمبلی میں سابق وزیراعظم کی جانب سے افسوسناک زبان استعمال کی گئی۔
اس پر رد عمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر آبی وسائل کا کہنا تھا کہ عوام سے ووٹ گالیاں سننے کیلئے نہیں لئے تھے۔ آئندہ ہمیں گالی دی گئی تو منہ توڑ جواب دیں گے۔
وزراء کا کہنا تھا کہ سپیکر قومی اسمبلی کے عہدے کی عزت و تکریم کا بھی احساس نہیں کیا گیا، وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ اسپیکر کو بدزبانی کے مرتکب ارکان کی رکنیت معطل کرنا چاہئیے۔
ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں بغیر کابینہ منظوری کے سرکاری تقرریوں کی رپورٹ پیش کی، کابینہ نے مالیاتی پالیسی بورڈز میں معروف اکانومسٹس کی نامزدگیوں کی منظوری کی دی۔
بلوچستان میں انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت ایف سی کی خدمات لینے کی بھی منظوری دی گئی، چیئرمین پی این ایس سی تقرری کی بھی دیدی گئی ، چیزمین کے پی ٹی کے بورڈ آف ٹریسٹیز میں پاکستان شپ اونرز ایسوسی ایشن کے نمائندگی کرے گا۔ 61 فوڈ اور نان فوڈ آئٹمز کو لازمی سرٹیفکیشن کی لسٹ سے نکالنے کی منظوری دیدی گئی۔
Post a Comment
اگر آپ کو کچھ کہنا ہے تو ہمیں بتائیں