تہران: ایران نے اقوام متحدہ کے ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ساتھ ایک ماہ کی کش مکش کے بعد دو سابق خفیہ ایٹمی تنصیبات تک رسائی دینے پر اتفاق کر لیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق دونوں فریقین کے درمیان معاہدہ آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی کے دورہ تہران کے دوران اعلیٰ سطح کے مذاکرات کے نتیجے میں ہوا۔
رافیل گروسی اور ایرانی جوہری ایجنسی کے سربراہ علی اکبر صالحی نے مشترکہ بیان میں کہا کہ 'ایران رضاکارانہ طور پر آئی اے ای اے کو ان کی جانب سے بتائے گئے دو مقامات تک رسائی دے گا'۔
واضح رہے کہ ایران نے یہ اعلان امریکہ کی طرف سےبین الاقوامی پابندیاں لگانے کی ناکام کوشش کے بعد کیا ہے۔ اقوام متحدہ نے ایران پر پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کا راستہ روک دیا تھا۔
اس سے قبل ایران نے عالمی ادارے کو جوہری تنصیبات کے معائنے کی اجازت دینے سے انکار کیا تھا، ایران کا موقف تھا کہ اسرائیل کے جھوٹے دعووں کی بنیاد پر ایران سے سوال پوچھنا مناسب نہیں، آئی اے ای اے کی 16 رپورٹس ثبوت ہیں کہ ایران نے جوہری معاہدے پر مکمل عمل کیا۔
امریکہ کی جانب سے ایران پر اسلحے کے حصول سے متعلق پابندیوں کی کوششوں کے سبب بھی معائنے کا معاملہ کھٹائی میں پڑا ہوا تھا تاہم برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے امریکی کوششوں کی مخالفت کے بعد ایران نے اپنے موقف میں لچک لاتے ہوئے ایٹمی تنصیبات کا معائنہ کروانے کی حامی بھری ہے۔
Post a Comment
اگر آپ کو کچھ کہنا ہے تو ہمیں بتائیں