پارلیمانی سیکریٹری برائے صحت ڈاکٹر نوشین حامد نے بتایا ہے کہ حکومت نے عوام کو کورونا وائرس کی ویکسین بالکل مفت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نجی ٹی وی چینل ’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پارلیمانی سیکریٹری صحت کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان کورونا وائرس کی ویکسین کو 3 طریقے سے حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، پہلا وہ جس کی گزشتہ روز کابینہ نے منظوری دی ہے اور وہ دواساز کمپنیاں جو ویکسین بنانے کے حتمی مراحل میں ہیں اور اپنی ریگولیٹری اتھارٹی کی منظوری کا انتظار کر رہی ہیں۔

پارلیمانی سیکریٹری صحت نوشین حامد کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسین کے لیے حکومت فنڈ اکٹھے کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کی 2 کمپنیاں فائزر اور میڈرنا کمپنیوں سے امید ہے کہ وہ دسمبر میں اپنی ریگولیٹری اتھارٹی سے منظوری لے لیں گی جبکہ اس کے علاوہ 4 سے 5 کمپنیاں بھی حتمی مراحل میں ہے اور ہماری ان سے بات چیت جاری ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 2021ء کی دوسری سہ ماہی میں کورونا وائرس کی یہ ویکسین لگانا شروع کر دیں گے۔

پارلیمانی سیکریٹری صحت نے کہا کہ وباء کے شروع میں ایک لیبارٹری تھی، اب 150 سے زائد لیبارٹریز ہیں۔

نوشین حامد کا کہنا تھا کہ کچھ ویکسین کو ایک انتہائی منفی درجہ حرارت پر رکھنا پڑتا ہے اور ان کی نقل و حمل اور صارف تک پہنچانے کے دوران اس کو ٹھنڈا رکھنے کی ضرورت کو پورا کرنا پڑے گاکیونکہ اس کے بغیر یہ ویکسین مؤثر نہیں ہوگی۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پوری دنیا میں ایک دوڑ لگی ہوئی ہے اور طاقت ور ممالک نے ویکسین کے حصول کے لیے ایڈوانس بکنگ کروائی ہوئی ہے، لہٰذا یہ سب صورتحال دیکھی جارہی ہے کہ کون سی ویکسین جلدی اور آسانی سے پاکستان پہنچ سکے گی۔

دوران گفتگو ایک سوال کے جواب میں نوشین حامد کا کہنا تھا کہ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ پاکستان میں کینسی نو بائیو کے ٹرائل جاری ہیں اور یہ چینی ویکسین ہے جو تیسرے مرحلے کے ٹرائل میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیسے ہی یہ ٹرائل اور اس کے ٹیسٹ مکمل ہوتے ہیں تو چین یہ ویکسین ہمیں بڑی تعداد میں فراہم کردے گا۔

Post a Comment

اگر آپ کو کچھ کہنا ہے تو ہمیں بتائیں

 
Top