بھارتی نیوز چینل ری پبلک ٹی وی کے مدیر اور معروف اینکر ارنب گوسوامی کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ارنب گوسوامی کو خودکشی کے دو سال پرانے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ممبئی پولیس نے گھر میں داخل ہو کر ارنب کو گرفتار کیا۔

بھارت کے رپبلک چینل کے مطابق ارنب گوسوامی کو اس کیس میں گرفتار کیا گیا ہے جو ماضی میں زیر تفتیش تھا مگر بعدازاں اس کیس کو داخل دفتر کر دیا گیا تھا۔

اینکر ارنب گوسوامی کو آئی پی سی کی دفعہ 306 کے تحت حراست میں لیا گیا۔ بھارتی میں میڈیا میں شائع اور نشر ہونے والی خبروں کے مطابق یہ گرفتاری سنہ 2018 میں ارنب گوسوامی کے خلاف ممبئی میں ’خود کشی پر اکسانے‘ کے الزامات کے تحت درج کیے گئے ایک مقدمے میں ہوئی ہے۔

مذکورہ کیس ایک انٹیریر ڈیزائنر کی خودکشی کے بعد درج ہوا تھا۔ خود کشی سے قبل تحریر کیے گئے اپنے ایک خط میں انٹیریر ڈیزائنر نے الزام عائد کیا تھا کہ ارنب گوسوامی نے انہیں ریپبلک نیٹ ورک سٹوڈیو کی انٹیریر ڈیزائنگ کے عوض معاوضہ ادا نہیں کیا تھا، جس پر وہ دلبرداشتہ تھیں۔

انوئے نائک نے دو سال قبل اپنی جان لی تھی جس پر ان کی بیوی نے الزام لگایا کہ ارنب گوسوامی نے ان کی فیس ادا نہیں کی تھی، تاہم گوسوامی نے الزام کو مسترد کیا۔انوئے نائک نے علی باغ کے گھر میں ایک نوٹ بھی چھوڑا تھا جس میں انھوں نے موت کا ذمہ دار گوسوامی کو قرار دیا تھا۔

دوسری طرف متعدد وزرا کی جانب سے اس گرفتاری کو پریس کی آزادی پر حملہ قرار دیا جا رہا ہے، مہاراشٹر کے وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاوڈیکر نے اسے ایمرجنسی کی یاد دہانی قرار دیا۔خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق ارنب گوسوامی نے الزام لگایا ہے کہ ممبئی پولیس نے ان کی گرفتاری کے موقع پر ان کے علاوہ ان کے اہلخانہ کے ساتھ تلخ کلامی اور ہاتھا پائی کی، تھپڑبھی مارے۔

 میڈیا رپورٹ کے مطابق گرفتار کے بعد ارنب کو علی باغ لے جایا گیا ہے۔

Post a Comment

اگر آپ کو کچھ کہنا ہے تو ہمیں بتائیں

 
Top