پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ کل اپوزیشن اکٹھی ہو کر حکومت سے نجات کا راستہ تلاش کرے گی، حکومت کے جانے کا راستہ طے کیا جائے گا، اے پی سی کا مقام تبدیل ہوا لیکن شیڈول وہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار آج انھوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، صدر پاکستان پیپلز پارٹی سنٹرل پنجاب قمر زمان کائرہ نے کہا کہ نواز شریف اور آصف زرداری کل ویڈیو لنک پر اے پی سی میں شریک ہوں گے، سب مل کر حکومت کے جانے کے لیے راستہ طے کریں گے، حکومت کے لوگوں کی بوکھلاہٹ عروج پر ہے، کل سے وزرا الزام تراشی اور فضول گفتگو میں لگے ہیں، ان کا رویہ بتا رہا ہے کہ حکومت اندر سے کتنی کم زور ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت سمجھتی ہے کہ اے پی سی سے کچھ نہیں ہو گا تو حکومتی وزراء اس کے خلاف متحرک کیوں ہیں؟
انہوں نے کہا کہ یہ حکومت ہر سیکٹر میں ناکام ہو چکی ہے، اس حکومت نے عوام کی زندگی اور معیشت مشکل کردی ہے۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اے پی سی میں تمام جماعتیں اکھٹی ہو کر حکومت سے جان چھڑانے کا مشترکہ لائحہ عمل طے کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ حکومت سہاروں کے بل نہ کھڑی ہو تو آج گرجاتی ہے، اس حکومت کے گرنے کے بعد یہ تتر بتر ہوجائیں گے، پی ٹی آئی کے تتر بتر ہونے کی صورت میں پیپلز پارٹی پہلے سے زیادہ سیٹیں لے کر آئے گی۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہمیں کونسا خدشہ ہے کوئی ہماری حکومت گرا کر ہمارے خلاف ماضی کی طرح کوئی شب خون مارے جارہے ہیں کہ ہمیں کوئی خدشہ ہو کہ ہماری حکومت گری تو کل ہمیں آنے نہیں دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ پیپلز پارٹی اس خدشے کی وجہ سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کررہی ہم اس تاثر کی نفی کرتے ہیں، جب یہ حکومت گھر جائے گی تو پیپلز پارٹی ایک بڑی طاقت کے طور پر ابھر کر واپس آئے گی۔
انھوں نے گلگت بلتستان میں انتخابات سے متعلق کہا کہ نیشنل سیکورٹی کا بڑا مسئلہ گلگت بلتستان میں فیئر اینڈ فری الیکشن کا ہے، فیئر اینڈ فری الیکشن کا ہونا ضروری ہے، توقع کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان میں حق پر انتخابات ہوں گے، عوام کو ووٹ کے ذریعے فیصلے کرنے کا اختیار ہے، پیپلز پارٹی پہلے سے زیادہ سیٹیں لے کر اقتدار میں آئے گی۔
Post a Comment
اگر آپ کو کچھ کہنا ہے تو ہمیں بتائیں