اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں انڈر ٹرائل اور سزا یافتہ خواتین قیدیوں کی فوری رہائی کا حکم دے دیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر اور فیس بک پر وزیراعظم عمران خان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ میں نے وزارتِ انسانی حقوق، اٹارنی جنرل اور بیرسٹر علی ظفر سے ملاقات کے بعد سپریم کورٹ کے حکم نامے میں وضع کردہ معیار پر پورا اترنے والی زیرِ سماعت مقدمات میں نامزد اور سزا یافتہ خواتین قیدیوں کی فوری رہائی کیلئے عدالت عظمیٰ کے حکم نامے 299/2020 پر فوری عملدرآمد کی ہدایات دے دی ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت خواتین قیدیوں کی صورت حال پر اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں وزارت انسانی حقوق، اٹارنی جنرل پاکستان اور ماہرین قانون شریک ہوئے۔
وزیراعظم نے انڈر ٹرائل خواتین قیدیوں کو فوری طور پر رہا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ خواتین قیدیوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کیا جائے، جو قیدی خواتین سپریم کورٹ کے فیصلے کے معیار پر پوری اترتی ہیں ان کو فوراً رہا کیا جائے۔
میں نے وزارتِ انسانی حقوق، اٹارنی جنرل اور بیرسٹر علی ظفر سے ملاقات کے بعد سپریم کورٹ کے حکمنامے میں وضع کردہ معیار پر پورا اترنےوالی زیرِ سماعت مقدمات میں نامزد اور سزایافتہ خواتین قیدیوں کی فوری رہائی کیلئے عدالت عظمیٰ کے حکمنامے 299/2020 پر فوری عملدرآمد کی ہدایات دے دی ہیں۔— Imran Khan (@ImranKhanPTI) September 2, 2020
اس سے قبل وزیراعظم نے جیلوں میں قید خواتین کی سہولت کیلئے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری اور اٹارنی جنرل آف پاکستان سے مشاورت کی تھی۔
یاد رہے وزیراعظم عمران خان جیلوں میں قیدبےسہارا اور مصیبت زدہ خواتین کی حالت زار بہتر بنانے کے اقدامات کا فیصلہ کرتے ہوئے اور شیریں مزاری کو اٹارنی جنرل سے مشاورت کی ہدایت کی تھی اور معمولی جرائم میں قید خواتین کو گھر کےقریب جیلوں میں رکھنے کے اقدامات تیز کردیئے تھے۔
وزیراعظم نے انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری سے تفصیلی مشاورت کی ، ملاقات میں وزیراعظم کوجیلوں میں قیدخواتین کوریلیف فراہم کرنے کیلئے سفارشات پیش کی گئیں۔
اس موقع پر وزیرِ اعظم نے جیلوں میں قید خواتین کے حوالے سے مقررہ وقت سے پہلے جامع رپورٹ تشکیل دینے اور انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات کو سراہا۔
وزیرِاعظم عمران خان نے کہا تھا کہ مہذب معاشروں کی پہچان انسانی حقوق کےتحفظ کویقینی بنانےسے ہوتی ہے ، انسانی حقوق کا تحفظ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم نے جیلوں میں قید خواتین کی حالت زار کا نوٹس لیا تھا اور جائزہ لینے کے لئے وزیر برائے انسانی حقوق کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کی تھی اور چار ماہ میں سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔
Post a Comment
اگر آپ کو کچھ کہنا ہے تو ہمیں بتائیں