اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے آفت زدہ شہر کراچی کے لیے 1100 ارب کے پیکج کا اعلان کر دیا۔
وزیراعظم آج ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچے جہاں ان کی صدارت میں کراچی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وفاقی وزراء اسد عمر، شبلی فراز، علی زیدی اور امین الحق بھی شریک ہوئے۔
اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ کراچی کے مسائل مستقل بنیادوں پر حل کریں گے، پاک فوج کا اس میں بہت اہم کردار ہے، کراچی پیکج پر وفاق اور سندھ حکومت مل کر عمل درآمد کریں گے جس کے تحت شہریوں کو پینے کا پانی ملے گا، نالوں کی صفائی ہوگی، بے گھر ہونے والے افراد کی آباد کاری ہوگی، سیوریج سسٹم ، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ ، کراچی سرکلر ریلوے، گرین لائن، ٹرانسپورٹ کی فراہمی اور سڑکوں کی مرمت بھی اسی پیکج میں شامل ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے نیوز کانفرنس میں شہر قائد کے لیے گیارہ سو ارب روپے کے بڑے پیکج کا اعلان کر دیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کراچی میں پانی کا مسئلہ پرانا ہے، کوشش ہے کہ یہ مسئلہ جلد سے جلد حل ہو، این ڈی ایم اے نالے صاف کر رہی ہے اور کرے گی، اس قسم کی آفات میں پاک فوج ہمیشہ آگے آتی ہے، پی سی آئی سی کراچی سے متعلق فیصلوں پر عمل کرائے گی، کراچی کی ٹرانسپورٹ اور سڑکوں کا مسئلہ بھی اس پیکج کے ذریعے حل کیا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ کراچی میں کہیں کینٹونمنٹس ، کہیں وفاق اورکہیں صوبائی حکومت کی حدود ہیں ،پہلے عملدرآمد مشکل ہوتا تھا اب کمیٹی بن گئی ہے، تمام اسٹیک ہولڈرز ایک جگہ ہوں گے اور فیصلے آسان ہوں گے، پی سی آئی سی کے اوپر نگرانی ہو رہی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں بارشوں سے جو تباہی ہوئی اس سمیت دیگر مسائل کو ایک ہی دفعہ حل کرنےکافیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں مختلف اداروں کی مداخلت ہے اس لیے فیصلوں پر عمل درآمد کی نگرانی کے لیے کمیٹی بھی قائم کردی گئی جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز ایک جگہ پر ہوں گے۔
قبل ازیں کراچی پہنچنے پر گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیراعظم عمران خان کا استقبال کیا۔ وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز اور ممبر قومی اسمبلی عامر محمود کیانی بھی وزیراعظم کے ہمراہ کراچی آئے ہیں۔
Post a Comment
اگر آپ کو کچھ کہنا ہے تو ہمیں بتائیں