ماسکو: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ماسکو میں شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس سے خطاب میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی متنازع علاقوں کی حیثیت تبدیل کرنے کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی شدید مذمت اور مخالفت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
وہ ماسکو میں شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ وزیر خارجہ نے تجویز دی کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو دنیا میں کسی بھی جگہ خصوصاً خطے میں ابھرتے ہوئے فسطائی نظریات اور پُرتشدد قوم پرستی کے مسئلے کے حل کیلئے مل کر کام کرنا چاہیے۔
وزیر خارجہ نے عالمی امن وسلامتی برقرار رکھنے اورعالمگیرترقی میں پیشرفت کے لئے شنگھائی تعاون تنظیم سے وابستگی اور اقوام متحدہ کے کلیدی کردار کے حوالے سے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ تنظیم کے رکن ممالک کو علاقائی روابط کے فروغ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے باہمی تعاون میں اضافے کے لئے تنظیم کی حقیقی استعداد کو بروئے کار لانے کے لئے متحد ہونا ہوگا اور دلجمعی کے ساتھ اس عمل کو آگے بڑھانا ہوگا۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی ماسکو کا دو روزہ دورہ مکمل کر کے واپس وطن روانہ ہو گئے ہیں۔ دومو دیدوو ائیرپورٹ، ماسکو پر پاکستانی سفیر شفقت علی خان، پاکستانی سفارتخانے کے سینئر افسران اور روسی وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے وزیر خارجہ کو الوداع کیا۔
یاد رہے شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں وزیر خارجہ کے خطاب کو بہت سراہا گیا۔ وزیر خارجہ نے وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے موقع پر روس، چین، تاجکستان اور کرغزستان کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں کیں۔
واضح رہے کہ وزیر خارجہ نے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کی دعوت پر روس کا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کی طرف سے دیئے گئے استقبالیہ میں بھی شرکت کی۔
Post a Comment
اگر آپ کو کچھ کہنا ہے تو ہمیں بتائیں