ماسکو: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کی عزت و وقار کے ساتھ واپسی بھی امن مذاکرات کا لازمی حصہ ہونا چاہیے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ماسکو میں ایس سی او وزرائے خارجہ کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم سے کورونا کےخلاف علاقائی تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں اور پاکستان کورونا سے نمٹنے کے لیے اپنے تجربات کا دنیا سے تبادلہ کرنے کو تیار ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ غربت کے خاتمے اور سماجی و معاشی مسائل کے حل کے لیے دیرینہ تنازعات کا پرامن حل ضروری ہے اور تنازعات کے حل کے لیے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے برعکس متنازعہ خطوں کا اسٹیٹس کو تبدیل کرنے کے خلاف ہیں۔ پرامن اور مستحکم افغانستان خطے اور دنیا کے لیے ناگزیر ہے جبکہ پاکستان کا ہمیشہ مؤقف رہا ہے کہ افغان تنازعے کا کوئی فوجی حل نہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں مذاکرات کے ذریعے سیاسی تصفیہ ہی آگے بڑھنے کی واحد راہ ہے اور پاکستان نے افغان عوام پر مشتمل مفاہمتی عمل کی بھرپور حمایت کے ساتھ مخلصانہ کردار ادا کیا اب بین الافغان مذاکرات کا جلد انعقاد وقت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضروری ہے کہ مفاہمتی ماحول کو خراب کرنے والے عناصر سے خبردار رہا جائے اور افغان مہاجرین کی عزت و وقار کے ساتھ واپسی بھی امن مذاکرات کا لازمی حصہ ہونا چاہیے۔ ایس سی او ملکوں کو فسطائیت اور پر تشدد قومیت پرستی سے نمٹنے کے لیے کام کرنا چاہیے اور ایس سی او کو خطے کو جوڑنے والے منصوبوں کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
Post a Comment
اگر آپ کو کچھ کہنا ہے تو ہمیں بتائیں