بحرین کی وزارت داخلہ نے خاتون کی دکان پر پڑے بتوں کو توڑنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر کارروائی کا آغاز کر دیا۔
یہ واقعہ بحرین کے علاقے منامہ میں پیش آیا پولیس نے بحرین کے دارالحکومت جفیر میں کارروائی کرتے ہوئے54 سالہ خاتون کو گرفتار کیا جس کو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں بت توڑتے دیکھا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق خاتون کو ایک دکان کو نقصان پہنچانے اور مذہبی بتوں کو توڑنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر آنے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔
بحرین میں ایک غیر ملکی ہندو ملازم نے شاپنگ سنٹر میں بت رکھ کر بیچنے شروع کر دیے جس پر ایک عرب خاتون نے کہا تمہیں یہاں ضروریات زندگی کی تمام اشیاء بیچنے کی اجازت ھے اس کا یہ مطلب نہیں کے تم اب بت بیچنے شروع کر دو ؟یہ کہہ کر خاتون نے شاپنگ سنٹر میں موجود تمام بت توڑ کر سنتِ ابراہیم pic.twitter.com/kkkozQIYeX— 🌺مُخلِص دوست🌺 (@bLrkGffmZIw4clZ) August 16, 2020
بحرین کی پبلک پراسیکیوشن ٹیم نے بتایا کہ اس خاتون نے بتوں کو توڑنے کا اعتراف کر لیا ہے اور اسے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے اور دیگر جرائم کی چارج شیٹ تھما دی گئی ہے۔
بحرینی فرمانروا کے مشیر اور سابق وزیر خارجہ شیخ خالد الخلیفہ نے اپنے بیان میں کہا کہ خاتون کی حرکت ناقابل برداشت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ "مذہبی علامات کی توڑ پھوڑ بحرین کی عوام کی فطرت نہیں ہے۔ یہ نفرت کا جرم ہے اور ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔بحرین میں سبھی مذاہب اور فرقوں کے لوگ ہم آہنگی سے رہتے ہیں۔
Post a Comment
اگر آپ کو کچھ کہنا ہے تو ہمیں بتائیں