غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی حکومت نے ہانگ کانگ میں چین کے متنازع سیکیورٹی قوانین نافذ کیے جانے کے بعد ہانگ کانگ کے ساتھ تحویل مجرمان کے معاہدے کو باضابطہ معطل کردیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ ماہ ہانگ کانگ کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد امریکی قوانین کے تحت یہ معاہدے ختم کئے گئے۔ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن ہانگ کانگ کے ساتھ تین معاہدوں کو معطل کرے گا جن میں مفرو ملزمان کی گرفتاری، مجرمان کی تحویل اور آمدن پر ٹیکس کے باہمی استثنیٰ کے معاہدے شامل ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ چین کی حکمران کمیونسٹ پارٹی کی جانب سے ہانگ کانگ کے عوام کی خودمختاری اور آزادی کو کچلنے پر ہانگ کانگ سے معاہدے معطل کردیے گئے ہیں۔
The Chinese Communist Party chose to crush the freedoms and autonomy of the people of Hong Kong. Because of the CCP’s actions, we are terminating or suspending three of our bilateral agreements with the territory.— Secretary Pompeo (@SecPompeo) August 19, 2020
اس سلسلے میں امریکی صدر ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ اب ہانگ کانگ سے بھی چین کی طرح کا برتاؤ کیا جائے گا اور اسے کوئی خصوصی اقتصادی مراعات نہیں دی جائیں گی۔
ادھر چین کے نیم خود مختار علاقے ہانگ کانگ کی حکومت نے امریکی فیصلے کو دوطرفہ اور کثیر الجہتی تعلقات کےلئے مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام ہانگ کانگ کو ایک پتے کے طور پر استعمال کرتے ہوئے چین امریکہ تعلقات کے لئے مزید مشکل پیدا کرےگا۔
Post a Comment
اگر آپ کو کچھ کہنا ہے تو ہمیں بتائیں